دنیا کا سب سے بڑا جانور،،ہمارے عہد میں
تاریخ سے معلوم ہوتا ہے کہ زمین چند بڑے جانوروں کا مسکن رہی ہے۔ ڈائنوسار سمیت بہت سے ایسے جانور تو ناپید ہوگئے مگر دلچسپ بات یہ ہے ان میں سب سے بڑا جانور آج ہمارے عہد میں موجود ہے اور گہرے سمندر میں تیر رہا ہے۔
اس حیران کن جانور کا نام ہے بلیو ویل
ٹویٹر پر ہسٹورک وڈز نامی ہینڈلر نے بلیو ویل کے دل کی تصویر شیئر کرکے بتایا ہے کہ 590 کلو وزنی اس دل کا سائز ایک چھوٹے کار کے برابر ہے، یہ ایک منٹ میں 8 سے 10 بار دھڑکتا ہے، دھڑکن کی آواز 2 میل دور تک سنی جاسکتی ہے، شریانیں اتنی بڑی ہیں کہ ان سے ایک جوان آسانی سے تیرتے ہوئے نکل سکتا ہے۔
پیدائش کے وقت بلیو ویل کی لمبائی 25 فٹ ہوتی ہے، روزانہ 150 گیلن ( 568 لیٹر) دودھ پیتا ہے، پہلے سال کےدوران روزانہ 90 کلوگرام تک اس کا وزن بڑھتاہے،اس کا خوراک ایک سے دو سینٹی میٹر لمبے سمندری کیڑے کرل ہیں۔ بلیو وہیل روزانہ 4 سے 6 ٹن کرل کھاتا ہے، جوانی میں ان کی لمبائی 110 فٹ ( 33 میٹر) اور وزن 200 ٹن تک پہنچتا ہے۔
حیران کردینے والےاس تخلیق سےحیران کن حقائق وابستہ ہے، بلیو وہیل کےدانت نہیں ہوتے۔ اس کے اوپری جبڑے سے ہڈی کے جیلی نما پلیٹس لٹکے ہوتے ہیں جسے بالین کہا جاتا ہے، وہ پانی سےکرل کو اسی بالین کے ذریعے فلٹر کرکے اپنا خوراک حاصل کرتا ہے، بلکہ ایسے جیسے مچھیرےجعلی کے ذریعے مچھلیوں کا شکار کرتےہیں۔
بلیو ویل ارکٹک کے علاوہ دیگر سمندروں میں پایا جاتا ہے۔ وہ سماجی جانور ہیں، گروپوں میں سفر کرتےہیں جنہیں پوڈ کہا جاتا ہے۔ وہ آواز دار جانور ہیں، ان کی آواز سیکڑوں میل دور تک سنی جاتی ہے۔
بلیو ویل بھی ناپید ہونے کے خطرے سے دوچار ہے، انیسویں اور بیسویں صدی میں بلیو ویل کا بےدردی سےشکار کیا گیا تاکہ ان کا تیل اور بالین حاصل کیا جاسکے۔ اب بلیو ویل کو عالمی قوانین کے تحت تحفظ دیا گیا ہے تاہم جہاز ٹکرانے، آلودگی اور موسمیاتی تبدیلی کے باعث اس کی زندگی کو بدستور خطرہ موجود ہے۔
Comments
Post a Comment