گلگت بلتستان میں امن وامان کی صورتحال مخدوش
متاثرہ علاقوں میں غیرمعینہ مدت کےلیےدفعہ144 نافذ
جیونیوز کےمطابق جی بی کابینہ کا فوج طلب کرنے کا فیصلہ
وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کی زیرصدارت امن و امان سےمتعلق اجلاس کےبعد جاری اعلامیےمیں کہا گیا ہے کہ بلتستان ڈویژن میں ایک مذہبی رہنما کے مبینہ توہین آمیز کمنٹ کےنتیجےمیں دیامراور دیگرعلاقوں میں دھرنوں اور جلوسوں کے بعد خطےمیں امن وامان کی صورتحال انتہائی مخدوش ہے۔ ان حالات میں ٹرانسپورٹیشن، سیفٹی اور لوگوں کی بلا روک ٹوک نقل وحرکت کو یقینی بنانےکےلیےکےکےایچ،غذر روڈ سمیت تمام رابطہ سڑکوں کو کھلا رکھنا ضروری ہے۔
امن وامان کی صورتحال کومعمول پرلانےکےلیےصوبائی حکومت بھائی چارے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دینے اور اس کےلیے تمام اقدامات بروئےکارلانے کےلیےپرعزم ہے۔
پرامن ماحول کو خراب کرنےوالےسختی سےنمٹاجائےگااس کےلیے تمام ضروری اقدامات کیےجارہےہیں۔ اس سلسلے میں سیکرٹری داخلہ رانا محمد سلیم افضل نےکوڈ آف کریمنل پروسیجر1898 کی دفعہ 144 نافذ کردی ہے۔جس کے تحت ہرقانونی و غیر قانونی قسم کااسلحہ ساتھ رکھنے اورنمائش کرنے، ہوائی فائرنگ پرپابندی ہوگی۔ کے کے ایچ، جے ایس آر، اے وی آر، غذر روڈ اور صوبےبھر میں تمام رابطہ سڑکیں بند کرنے پر پابندی ہوگی۔
حکومت سے پیشگی اجازت کےبغیرمذہبی اجتماعات اور دھرنا دینے پرپابندی ہوگی۔
حکم کی خلاف ورزی کرنے والوں کےخلاف پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 188 کےتحت کارروائی ہوگی۔
فوری طور پر دفعہ 144 کو پورےگلگت بلتستان میں غیر معینہ مدت کےلیے نافذ کردیا گیا ہے۔
جیونیوز نے وزیراطلاعات گلگت بلتستان کےحوالے سے خبر دی ہےکہ کابینہ کے اجلاس میں فوج طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سوشل میڈیا اوردیگر ذرائع سےنفرت پھیلانے پر بھی سخت کارروائی ہوگی۔
Comments
Post a Comment