Two athletes of GB forced to withdraw from World Youth MMA championship due to visa issues


Zeeshan Akber and Laiba Mir, Mix Martial Art Athletes 

اسپانسرشپ نہ مل سکی، مکس مارشل آرٹ کےدو نوجوان ایتھلیٹ عالمی مقابلےمیں شرکت سےمحروم

ذیشان اکبر اور لائبہ میر ابوظبی میں ورلڈیوتھ مکس مارشل آرٹ چیمپین شپ کےلیےمنتخب ہوئےتھے

امیچرمکس مارشل آرٹ فیڈریشن کےکسی ایونٹ کےلیے منتخب ہونےوالے پہلےپاکستانی ایتھلیٹ ہیں


کراچی: متحدہ عرب امارات کے شہر ابوظبی میں آئی ایم ایم اے کے تحت ورلڈ یوتھ مکس مارشل آرٹ چیمپین شپ کے مقابلے آج سے شروع ہوگئے۔ایونٹ کے لیے منتخب پاکستان کے دو نوجوان ایتھلیٹ اسپانسرشپ نہ ملنے کے باعث شرکت سے محروم رہ گئے۔ گولڈ میڈلسٹ ذیشان اکبر اور لائبہ میر آئی ایم ایم اے کے کسی ایونٹ میں منتخب ہونے والے پہلے پاکستانی ایتھلیٹ تھے۔

دونوں ایتھلیٹس نے اپنے کوچز کے ہمراہ ویزے کی درخواستیں 18 جولائی کو جمع کرائی تھیں۔ یو اے ای قونصل خانے کی طرف سے بتایا گیا کہ اٹھارہ سال سے کم عمر ایتھلیٹس کےلیے اسپانسرشپ کی شرط پوری نہیں کی گئی، یکم اگست تک دونوں ایتھلیٹ انتظار کرتے رہے، منگل کی رات یو اے ای قونصل خانہ نے ویزے کی درخواستیں مسترد ہونے سے آگاہ کردیا۔

اسپانسرشپ کیوں نہ مل سکی اس پر ذیشان اکبر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مکس مارشل آرٹ کو حکومتی سرپرستی حاصل نہیں اس لیے انہیں اپنے طور پر اسپانسرشپ  ڈھونڈنا پڑتی ہے۔ آئی ایم ایم اے کی جانب سے لیٹر ملنے کے بعد انہوں نے تمام متعلقہ سرکاری اور نجی فورمز سے رابطہ کیا مگر کوئی رسپانس نہیں ملا۔ اس کے بعد انہوں نے بینک سے قرض لے کر 2 لاکھ روپے ایونٹ کی انٹری فیس بھری جو ناقابل واپسی ہے۔ ابوظبی کے فضائی ٹکٹ، قیام اور ویزا فیس کےلیے مزید تین لاکھ روپے کا قرض لینا پڑا۔

ذیشان اکبر کا تعلق گلگت بلتستان کے ضلع غذر کے علاقے گلوداس سے ہے۔ وہ ویزے کےلیے کراچی پہنچے تھے، ویزا درخواست مسترد ہونے کے بعد آج واپس روانہ ہوگئے۔

ذیشان اکبراس سے قبل قومی اور مقامی سطح پر آٹھ مقابلوں میں حصہ لےچکا ہے اور ناقابل شکست رہا ہے۔ وہ قومی سطح پر دو مرتبہ گولڈ میڈل  بھی حاصل کرچکا ہے۔ 

لائبہ میر کا تعلق ہنزہ سے ہے لیکن ان کا خاندان کافی عرصے سے کراچی میں مقیم ہے۔

لائبہ میر کئی مقابلوں میں حصہ لےچکی ہے، گزشتہ سال ایک قومی سطح کے مقابلے میں سندھ کی نمایندگی کرتے ہوئے  سلور میڈل جیت چکی ہے۔لائبہ میر گزشتہ ماہ جارجیہ میں ہونے والے ایک ایونٹ کےلیے بھی منتخب ہوئی تھی لیکن اسپانسرشپ نہ ہونے کی وجہ سے شرکت نہ کرسکی۔

مکس مارشل آرٹ مقابلوں میں گلگت بلتستان سے انیتا کریم اور شگفتہ آصف بھی اپنا لوہا منوا چکی ہیں۔

#immaf, #world youth mix martial art championship, # youth mma in abu dhabi, #Zeeshan Akber, # Laiba Mir, Mix Martial Art athletes of Gilgit Baltistan

Comments