برٹش پاکستانی نےلیڈی ڈیانا کوکیسے پھنسایا

 برٹش پاکستانی صحافی نےبرطانیہ کے ولی عہد کی اہلیہ لیڈی ڈیانا کوگمراہ کیسےکیا؟ بڑےانکشاف پربرطانیہ میں بھونچال

یہ 1995 کا واقعہ ہے، برطانوی ولی عہد شہزادہ چارلس کی بیگم شہزادی ڈیانا نےبی بی سی کو دیےگئے انٹرویو میں انکشاف کیا تھا کہ ان کےشوہرکےکمیلا پارکرسےتعلقات ہیں، وہ ان کی شادی میں بھی موجودتھی۔

اس انٹرویوکو اس وقت دنیا بھرمیں 2 کروڑ28 لاکھ افراد نے دیکھا،برطانیہ میں ہل چل مچ گئی، شاہی خاندان میں بھونچال آگیا،نوبت اگلےسال شاہی جوڑے کی طلاق تک پہنچ گئی اور 1997 میں لیڈی ڈیانا فرانس میں ٹریفک حادثےکا شکارہوگئیں، کمیلا پارکر پرنس چارلس کی نئی دلہن بن گئیں۔

 ڈیانا سے یہ بات اگلنےوالا کوئی اور نہیں ایک برٹش پاکستانی صحافی مارٹن بشیر تھا جو اس وقت بی بی سی کےمذہبی امورکا نمایندہ تھا۔

آنجہانی ڈیانا کےبھائی ارل سپنسرنےحال ہی میں انکشاف کیا کہ بشیر نے دھوکہ دہی کے ذریعے ڈیانا کو انٹرویو کےلیے قائل کیا۔ بشیر نے انٹرویو سےپہلے سپنسر سےرابطہ کیا۔ ا نہوں نےڈیانا سےکہا کہ سیکیورٹی سروسز آپ کی جاسوسی کررہی ہے، اس کےلیے آپ کے اسٹاف کے دو افراد کو پیسے دے رہی ہے۔ بشیر نے شاہی خاندان کے دو افراد کو مبینہ ادائیگیوں سے متعلق بینک کی دو جعلی دستاویزات بھی دیں۔

اس انٹرویو کےبعد بشیر کو زبردست شہرت ملی، بعد میں بشیر نےآئی ٹی وی کےلیے مائیکل جیکسن کے انٹرویوز کی سیریز کی تو ان کی شہرت نئی بلدیوں کو چھونے لگی۔

ان کی ہیجان  میں مریکی ریاست الاسکا کی گورنر اور امریکا میں نائب صدارت کی امیدوار سارا پیلن کے بارےمیں متنازع بیان بھی شامل ہےجو ایم ایس این بی سے ان کی علیحدگی کا باعث بن گیا تھا۔

پاکستانی نژاد بشیر کے والدین پاکستان سےہجرت کرکے برطانیہ میں آباد ہوئے تھے، وہ انگلینڈ کےعلاقے وینڈز ورتھ میں پیدا ہوئے اور بچپن میں عیسائی مذہب اختیار کیا۔

Comments