گلگت بلتستان انتخابات، کہاں سےکون میدان میں

 


گلگت بلتستان انتخابات 2020

گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کےانتخابات 15 نومبر کوہورہےہیں،10 اضلاع میں 24 نشستوں پر 7 لاکھ 45 ہزار سےزائد ووٹرحق رائےدہی استعمال کریں گے۔

گلگت بلتستان کے10 اضلاع میں انتخابی حلقوں کی مجموعی تعداد 24 ہے۔ ضلع غذر3، گلگت 3، ہنزہ 1، نگر 2، دیامر 4، استور میں 2، شکر ایک، اسکردو 4 ، کھرمنگ 1 اور گانچھے 3 انتخابی حلقوں پر مشتمل ہے۔

 غذر


ضلع غذر 3 انتخابی حلقوں پر مشتمل ہے۔ جس میں رجسٹرڈ ووٹرز کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 15 ہزار 314 ہے۔ غذرمیں مرد ووٹر 62 ہزار 714 اور خواتین ووٹرز 52 ہزار600 ہیں۔
جی بی ایل اے19 غذر ون پر بی این ایف کےنوازخان ناجی، پیپلزپارٹی کےسیدجلال الدین کےدرمیان کانٹےدار مقابلہ متوقع ہے۔حلقےپرتحریک انصاف کےامیدوار ظفر شادم خیل بھی الیکشن لڑرہے ہیں، حلقے میں مسلم لیگ ن کےرہنما محمد شکیل آزاد امیدوار کی حیثیت سےالیکشن لڑ رہےہیں۔
جی بی ایل اے 20 غذر 2 پر26 امیدوار میدان میں ہیں،اس حلقےمیں  پیپلزپارٹی کے ڈاکٹرعلی مددشیرمضبوط امیدوار ہیں تاہم  تحریک انصاف کے نذیراحمد ایڈووکیٹ کے سے ساتھ مقابلہ متوقع ہے۔ اس حلقےمیں مسلم لیگ ن کےمحمدنظر، آزادامیدوار نورولی،سلطان حمید بھی  الیکشن لڑ رہےہیں۔
جی بی ایل اے 21 غذر 3 پرپیپلزپارٹی کےمحمد ایوب، مسلم لیگ ن کےغلام محمد، تحریک انصاف کےراجہ جہانزیب کےدرمیان کانٹےدار مقابلہ متوقع ہے۔ غلام محمد کی پوزیشن مضبوط بتائی جارہی ہیے،حلقے میں اے پی ایم ایل کےامیدوار جمشید خان کےعلاوہ سابق سیکرٹری حفیظ الرحمان، جاویداقبال، راجہ صبورخان، گوہرشاہ ایڈووکیٹ، کریم خان ایڈووکیٹ، پیارعلی ایڈووکیٹ، قوم پرست رہنما شیرنادرشاہی بھی آزاد امیدوار کی حیثیت سے الیکشن میں حصہ لے رہےہیں۔

گلگت



ضلع گلگت 3 حلقوں پر مشتمل ہے جس میں رجسٹرڈ ووٹرز کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 18 ہزار 459 ہے۔ گلگت میں مرد ووٹرز کی تعداد 65 ہزار449 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 53 ہزار 10 ہے۔
جی بی ایل اے1 گلگت 1 سے 25 امیدوار الیکشن میں حصہ لےرہے ہیں۔ پیپلزپارٹی کے امیدوار امجد حسین ایڈووکیٹ مضبوط امیدارہیں تاہم مسلم لیگ ن کےسابق اسپیکر جعفر اللہ اورراہ حق پارٹی کے حمایت اللہ کی جانب سےمقابلے کی توقع ہے۔ پی ٹی آئی کےجوہرعلی، تحریک اسلامی کے سید مصطیٰ شاہ ، آزاد امیدوارمولانا سلطان رئیس بھی میدان میں ہیں۔
حلقہ جی بی ایل اے 2 گلگت 2 پر 25 امیدوار میدان میں ہیں۔ مسلم لیگ ن کے صوبائی سربراہ اور سابق وزیراعلیٰ حافظ حفیط الرحمان ، پیپلزپارٹی کے جمیل احمد اور پی ٹی آئی کے فتح اللہ خان کےدرمیان کانٹے دار مقابلہ متوقع ہے۔
حلقہ جی بی ایل اے3 گلگت 3 میں پی ٹی آئی کےصوبائی سربراہ سید جعفر شاہ کے انتقال کے بعد الیکشن 22 نومبرتک ملتوی کیے گئے ہیں۔اس حلقے میں ن لیگ کے رہنما ڈاکٹراقبال  پی ٹی آئی میں شامل ہوچکےہیں جو پارٹی ٹکٹ کےامیدوارہیں۔ تاہم پی ٹی آئی نےجعفرشاہ مرحوم کے بیٹےکوٹکٹ دینے کا عندیہ دیا ہے۔ حلقےمیں پیپلزپارٹی کےآفتاب حیدر اورپی ٹی آئی امیدوار کےدرمیان مقابلہ متوقع ہے۔ 

ہنزہ



ضلع ہنزہ میں رجسٹرڈ ووٹرز کی مجموعی تعداد 43 ہزار 603 ہےجس میں مرد ووٹرز 22 ہزار 328 اور خواتین ووٹرز 21 ہزار275 ہیں۔ جی بی ایل اے6 ہنزہ کا واحد حلقہ ہےجس پر13 امیدوار الیکشن میں حصہ لے رہےہیں۔  حلقے میں پی ٹی  آئی کے کرنل (ر) عبیداللہ بیگ کے مقابلے میں پارٹی کےناراض رہنما نورمحمد اور کامل جان آزاد امیدوار کی حیثیت سے الیکشن لڑ رہےہیں۔معروف وکیل احسان علی ایڈووکیٹ اور آصف بھی آزادامیدوار کی حیثیت سےالیکشن لڑ رہےہیں۔

نگر


ضلع نگردو حلقوں پر مشتمل ہےجس میں رجسٹرڈ ووٹرز کی مجموعی تعداد 37 ہزار 172 ہے۔ نگرمیں مرد ووٹرز کی تعداد20 ہزار 491 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 16 ہزار 681 ہے۔
جی بی ایل اے 4 نگر ون میں 18 امیدوار الیکشن میں حصہ لے رہےہیں۔ تاہم پی پی کے امجد ایڈووکیٹ اور اسلامی تحریک کے محمد ایوب وزیری کےدرمیان کانٹے دار مقابلے کا امکان ہے۔
جی بی ایل اے5 نگر 2 پر 26 امیدوار میدان میں ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین کے رضوان علی،پی پی پی کے مرزا حسین اور آزاد امیدوار جاوید علی منوہ کے درمیان مقابلہ ہوسکتا ہے۔

دیامر


ضلع دیامر 4 حلقوں پر مشتمل ہے جس میں رجسٹرڈ ووٹرز کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 19 ہزار 452 ہے۔ دیامر میں مرد ووٹرز کی تعداد65 ہزار118 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 54 ہزار 334 ہے۔ 
جی بی ایل اے 15 دیامر 1  میں 17 امیدوار میدان میں ہیں۔ پی پی پی کے بشیر احمد، جےیوآئی ف کے ولی الرحمان اور آزاد امیدوار شاہ بیگ کے درمیان مقابلے کا امکان ہے۔
جی بی ایل اے16 دیامر2  میں 7 امیدوار میدان میں ہیں۔ پی ایم ایل ن کے انجینئر محمد انور، پی پی پی کے دلبرخان ، آزادامیدوار عطاءاللہ اور پی ایم ایل ق کے عبدالعزیز کےدرمیان مقابلے کی توقع ہے۔
جی بی ایل اے17 دیامر 3  میں 11 امیدوار میدان میں ہیں۔ اس حلقےمیں جےیوآئی ف کے رحمت خالق ، پی ٹی آئی کے حیدرخان اور آزاد امیدوار محمد زمان کےدرمیان مقابلہ متوقع ہے۔
جی بی ایل اے18 دیامر4 میں 9 امیدوار میدان میں ہیں۔حلقے میں آزادامیدوار ملک کفایت الرحمان، پی ٹی آئی کے گلبرخان، جےیوآئی ف کے عبدالرشید اورپی پی پی کی صادیہ دانش کےدرمیان مقابلے کا امکان ہے۔۔

استور


ضلع استور دو حلقوں پر مشتمل ہےجس میں رجسٹرڈ ووٹرز کی مجموعی تعداد 62 ہزار 401 ہے۔ استور میں مرد ووٹرز کی تعداد 34 ہزار 63 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 28 ہزار 338 ہے۔ 
جی بی ایل اے13 استور 1 میں 12 امیدوار الیکشن لڑ رہےہیں۔ اہم مقابلہ آزاد امیدوار ڈاکٹر غلام عباس ، پی ٹی آئی کے خالد خورشید، پی پی پی کے عبدالحمید اور پی ایم ایل ن کے  رانا فرمان علی کے درمیان متوقع ہے۔
جی بی ایل اے 14 استور 2 میں 22 امیدوار الیکشن میں حصہ لے رہےہیں۔ پی ٹی آئی کے شمس الحق لون ، پی ایم ایل ن کےمحمد فاروق اور پی پی پی کے مظفر علی ریلے کےدرمیان سخت مقابلہ متوقع ہے۔ بااثر گوری کوٹ علمان کونسل نے پی ٹی آئی امیدوار کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

شگر



ضلع شگرایک حلقےپرمشتمل ہےجہاں رجسٹرڈ ووٹرز کی کل تعداد 37 ہزار 957 ہے۔ شگرمیں مرد ووٹرز کی تعداد 20 ہزار 511 اورخواتین ووٹرز کی تعداد 17 ہزار 446 ہے۔جی بی ایل اے 12 شگر میں  4 امیدوار الیکشن میں حصہ لےرہےہیں جن میں پی ٹی آئی کے راجہ اعظم خان، پیپلزپارٹی کے عمران ندیم، مسلم لیگ ن کے طاہر شگری اور مسلم لیگ ق کےحسن جوہری شامل ہیں۔ حلقےمیں تحریک انصاف اور مجلس وحدت مسلمین نے انتخابی اتحاد کررکھا ہے۔

اسکردو


ضلع اسکردو 4 حلقوں پر مشتمل ہےجس میں رجسٹرڈ ووٹرز کی مجموعی تعداد 98 ہزار 570 ہے، اسکردو میں مرد ووٹرز کی تعداد 53 ہزار 999 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 44 ہزار 571 ہے۔
حلقہ جی بی ایل اے 7 اسکردو 1 پر پیپلزپارٹی کےسابق وزیراعلیٰ مہدی شاہ، تحریک انصاف کے راجہ ذکریا مسلم لیگ کےسابق سینیروزیراکبرتابان میں مقابلہ ہے۔
جی بی ایل اے 8 اسکردو 2 پرایم ڈبلیوایم کےقاضی میصم، پیپلزپارٹی کےسید محمدعلی شاہ، آزادامیدوار کاچو نیاز کےدرمیان مقابلہ ہوگا۔
جی بی ایل اے 9 اسکردو 3 پرپی ٹی آئی کے سابق وزیراعلیٰ فدا محمد ناشاد، پی پی کے وزیروقار، اور آزادامیدوار وزیرسلیم کےدرمیان مقابلہ ہوگا۔
جی بی ایل اے 10 اسکردو 4 (رندو) پر پی ٹی آئی کے وزیرحسن، پی پی کے وزیرمحمدخان اور تحریک اسلامی کے کیپٹن (ر) سکندر  کےدرمیا مقابلہ ہوگا۔ اس حلقے میں جی بی یوایم کے منظورپروانہ اور آزاد امیدوار راجہ ناصرعبداللہ خان بھی قسمت آزامائی کررہےہیں۔

کھرمنگ


ایک ہی حلقےپر مشتمل ضلع کھرمنگ میں رجسٹرڈ ووٹرز کی کل تعداد 35 ہزار 620 ہے، گھرمنگ میں مرد ووٹرز کی تعداد 19 ہزار 277 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 16 ہزار 343 ہے۔
 جی بی ایل اے 11 کھرمنگ میں 10 امیدوار میدان میں ہیں۔پی ٹی آئی کے امیدوار سید امجدعلی، پی ایم ایل ن کے شبیرحسین، آزادامیدوارسید محسن رضوی اور اقبال حسین کےدرمان مقابلہ متوقع ہے۔ پی ٹی آئی امیدوارکی پوزیشن مضبوط بتائی  جارہی ہے۔

گانچھے


ضلع گانچھے3 حلقوں پرمشتمل ہےجس میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 76 ہزار 813 ہے۔ گانچھے میں مرد ووٹرز کی تعداد 41 ہزار 413 اورخواتین ووٹرز کی تعداد 35 ہزار 400 ہے۔
جی بی ایل اے 22 گانچھے1 میں 10 امیدوار الیکشن لڑرہےہیں۔ حلقے میں پی ٹی آئی کے ابراہیم ثنائی،آزاد امیدوار رضاالحق مدنی،آزاد امیدوار مشتاق حسین اور پی پی پی کے محمد جعفر کےدرمیان مقابلہ متوقع ہے۔ 
جی بی ایل اے 23 گانچھے 2 میں 15 امیدوار میدان میں ہیں،پی ٹی آئی کی آمنہ بی بی، پی ایم ایل ن کے غلام حسین، آزادامیدوار عبدالحمید، پی ایس پی کے غلام علی حیدری کےدرمیان مقابلہ ہوگا۔
جی بی ایل اے 24 گانچھے3 میں 5 امیدوار میدان میں ہیں۔ حلقے میں پی پی پی  کے محمد اسماعیل، پی ایم ایل ق کے محمد ابراہیم اور پی ٹی آئی کے سید شمس الدین کےدرمیان سخت مقابلے کا امکان ہے۔

بشکریہ الیکشن اعدادوشمار فافن 



Comments