اسلام آباد: وفاقی حکومت کا نئےمالی کابجٹ آنےمیں صرف ایک ماہ باقی رہ گیا۔ تاہم گزشتہ پبلک سیکٹرڈولپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈیگل پی)کی مدمیں اعلان کردہ 17 ارب 53 کروڑ روپے میں سے اب تک محض 12 ارب 57 کروڑ روپے جاری کیےجاسکے جو کہ کل تخمینےکا 70 فیصد کےقریب بنتا ہے۔
اس کےعلاوہ غیرملکی امداد کے 93 کروڑ 29 لاکھ روپے بھی جاری کیے گئےجوکہ مجموعی طورپر 13 ارب 50 کروڑ روپے بنتےہیں۔جن پروجیکٹس کےلیےفنڈز جاری کیےگئےان میں 16 میگاواٹ کےہائیڈروپاور پروجیکٹ نلترتھری کےلیےساڑھے 25 کروڑ روپے، 20 میگاواٹ کےہائیڈروپاور پروجیکٹ ہینزل گلگت کےلیے 33 کروڑ 70 لاکھ روپے اورکونوداس آر سی سی پل سےنلترایئرفورس بیس تک سڑک کی توسیع کےلیے ساڑھے 17 کروڑ روپےشامل ہیں۔ واضح رہےکہ گزشتہ مالی سال کے بجٹ میں پی ایس ڈی پی کی مد میں 17 ارب 53 کروڑ روپے کےفنڈز رکھےگئےتھے۔ خدشہ ہےکہ حکومت مالی مشکلات کا بہانہ بناکر باقی ماندہ 30 فیصد فنڈز جاری کرنےسےانکار نہ کردے۔ بجٹ میں مختص فنڈز چار مرحلوں میں جاری کیےجاتےہیں۔ پہلی سہہ ماہ (جولائی تاستمبر) میں 20 فیصد، دوسری سہہ ماہی( اکتوبرتا دسمبر) میں 20 فیصد، تیسری سہہ ماہی (جنوری تا مارچ) میں 30 فیصد اور چوتھی سہہ ماہی(اپریل تا جون)میں 30 فیصد۔ مانیٹرنگ ڈیسک
اس کےعلاوہ غیرملکی امداد کے 93 کروڑ 29 لاکھ روپے بھی جاری کیے گئےجوکہ مجموعی طورپر 13 ارب 50 کروڑ روپے بنتےہیں۔جن پروجیکٹس کےلیےفنڈز جاری کیےگئےان میں 16 میگاواٹ کےہائیڈروپاور پروجیکٹ نلترتھری کےلیےساڑھے 25 کروڑ روپے، 20 میگاواٹ کےہائیڈروپاور پروجیکٹ ہینزل گلگت کےلیے 33 کروڑ 70 لاکھ روپے اورکونوداس آر سی سی پل سےنلترایئرفورس بیس تک سڑک کی توسیع کےلیے ساڑھے 17 کروڑ روپےشامل ہیں۔ واضح رہےکہ گزشتہ مالی سال کے بجٹ میں پی ایس ڈی پی کی مد میں 17 ارب 53 کروڑ روپے کےفنڈز رکھےگئےتھے۔ خدشہ ہےکہ حکومت مالی مشکلات کا بہانہ بناکر باقی ماندہ 30 فیصد فنڈز جاری کرنےسےانکار نہ کردے۔ بجٹ میں مختص فنڈز چار مرحلوں میں جاری کیےجاتےہیں۔ پہلی سہہ ماہ (جولائی تاستمبر) میں 20 فیصد، دوسری سہہ ماہی( اکتوبرتا دسمبر) میں 20 فیصد، تیسری سہہ ماہی (جنوری تا مارچ) میں 30 فیصد اور چوتھی سہہ ماہی(اپریل تا جون)میں 30 فیصد۔ مانیٹرنگ ڈیسک
Comments
Post a Comment