M Hussain Balti in PIA Office |
پی آئی اے اہلکاروں کی ملی بھگت، اسلام آباد سے گلگت بلتستان کا ہوائی
سفرناممکن ہوگیا۔ ذرائع کے مطابق اسلام
آباد میں پی آئی اے کے اہلکار گلگت بلتستان کے ٹکٹ بلیک میں فروخت کرکے ماہانہ
لاکھوں روپے کمار ہے ہیں۔ اس مقصد کے لیے انہوں نے بلتستان سے تعلق رکھنے والے ایک
شخص محمد حسین کو ایجنٹ مقرر کیا ہے جو لوگوں کو ٹکٹ زائد نرخوں پر فروخت کرتا ہے۔
جب عام مسافر پی آئی اے کے دفتر پہنچ کر یا کراچی میں پی آئی اے ریزرویشن کو ٹیلی
فون کرکے سیٹ کنفرم کرنے کی بات کرتے ہیں تو مختلف حیلوں بہانوں سے سیٹ کنفرم نہیں
کی جاتی، جبکہ محمد حسین نامی شخص زائد رقم لے کر یہ کام لمحوں میں کر لیتا ہے۔
یہ بات سامنے آئی ہے کہ روزانہ آڑتالیس میں نے تقریبا 30 نشستوں کی
بکنگ عملے کی بلی بگھت سے محمد حسین بلتی بُک کرتا ہے۔ رات کے آٹھ بجے کے بعد
دوسرے دن کی فلائٹ کے لیے بولی لگ جاتی ہے۔
ایک مقامی شخص نے بتایا کہ انہوں نے پہلے محمد حیسن بلتی سے دوسرے دن کے لیے ذیادہ
پیسوں کے عوض ٹکٹ کنفرم کر لیا اور تھوڑی دیر بعد چیک
کرنے کے لیے کراچی آفس فون کیا تو جواب ملا کہ اسکردو اور گلگت کے لیے ایک ہفتے تک
کوئی سیٹ دستیاب نہیں۔ فون بند کرکے دوبارہ محمد حسین بلتی سے بات کی اور ان کو
بتایا کہ ہمارے کچھ لوگ کراچی سے آرہے ہیں اور پرسوں کی فلائٹ میں کنفرم سیٹ چاہیے
تو انہوں نے کہا کہ کوئی مسئلہ ہی نہیں ہے، سیٹ مل جائے گی۔
اس سے
اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ٹکٹوں کے اس دھندے میں کراچی سے اسلام آباد تک پی آئی
اے کا عملہ ملوث ہے جو عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں اور کوئی پوچھنے والا
ہی نہیں۔
Comments
Post a Comment