گلگت: عوامی ایکشن کمیٹی کے کوارڈینیٹر و ترجمان وجاہت علی نے کہا ہے کہ حفیظ الرحمن شاید بھول گئے ہیں کہ انہوں نے عوام کو غدار کہہ کر وزیر اعظم کو خط لکھا تھا عین اس وقت جب عوامی ایکشن کمیٹی کے پلیٹ فارم میں عوام متحد تھے اس وقت ان کو اپنی سیاسی ساخت خطرے میں نظر آ رہی تھی تو انہوںنے عوام کو غدار گردانا۔ اب حفیظ الرحمن غدار قوم سے ووٹ کیوں مانگ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب جب عوامی ایکشن کمیٹی کی مخلصانہ کوششوں سے خطہ امن کی بحالی کی طرف چلا گیا لوگ سکون کا سانس لے رہے ہیں تو حفیظ الرحمن اپنے لکھے خطوط پس پشت ڈال کر خود کو عوام کا ہمدرد، امن کا داعی اور نو گو ایریاز ختم کرنے والا خدمت گار سمجھتا ہے۔ان کےساتھ ساتھ نام نہاد انتخابات گلگت بلتستان میں وفاق پرست اور دیگر الیکشن لڑنے والی جماعتیں موجود ہ سیاسی فضاءکو اپنے کھاتے میں ڈالنے کی نا کام کوشش کر رہی ہے۔ حالانکہ یہی وہ پارٹیاںہیں جو عوامی ایکشن کمیٹی کے دھرنوں کے دوران عوام الناس میں افواہیں پھیلا کر عوامی دھرنا ختم کرنے کی ناکام کوششیں کر رہی تھی۔ نا کام ہو کر عوامی ایکشن کمیٹی کی کامیابیوں کو اپنے نام سے منسوب کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عوام الناس کو علم ہے کہ جی بی کی ٹھٹھرتی سردیوں میں رات دن ایک کر کے کچھ مطالبات حکومت پاکستان سے منوائے تھے اور کچھ مطالبات ہنوز باقی ہیں۔ اس کے علاوہ گلگت بلتستان کے عوام کو امن بھائی چارگی اور ہم آہنگی کی صورت میں ایک بہترین سبسڈی ملی۔ دھرنوں کے دوران یہی پارٹیاں عوامی ایکشن کمیٹی کے خلاف پروپیگنڈہ کر رہے تھے کہ یہ لوگ الیکشن میں حصہ لینے کیلئے عوام کو گمراہ کر رہے ہیں۔ آج کس منہ سے یہ پارٹیاں امن یا نو گو ایریاز ختم کرنے کی باتیں کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم ان سیاسی جماعتوں کو ننگا کر دینگے۔ نام نہاد سیاسی مداریوں نے خطوط لکھ کر قوم کو غدار کہنے والے امن کا کریڈٹ لینے کی نا کام کوشش نہ کرے۔ ایکشن کمیٹی نے ایک امام کے پیشے تمام فرقوںکو متھد کر کے نماز پڑھایا اور حقیقی امن قائم کیا۔ نام نہاد سیاسی تنظیموں کے کارکنان فرقہ واریت میں ملوث ہیں اور ان کے تمام ثبوت میڈیا ریکارڈ پر موجود ہیں۔ گلگت بلتستان کے غیور عوام حقیقی عوامی نمائندوں اور سیاسی مداریوں میں فرق کو پہچانے اور شعور کا مظاہرہ کرتے ہوئے آستین کے سانپ کو پہنچانیں۔ وقت آنے پر نام نہاد سیاسی مداریوں کے تمام حقائق منظر عام پر لائینگے۔
Comments
Post a Comment