Senior journalist leaves Karachi over life threat for disclosing terror camp

کراچی میں دہشت گردی کےتربیتی کیمپ کارازافشا کرنےپرسینیرصحافی کوقتل کی دھمکیاں
نجی ٹی وی کےسینیرپروڈیوسرکی جان کوشدیدخطرہ لاحق،سخت سیکیورٹی میں کراچی سےدوسرےشہرمنتقل

گرفتارملزم قاری محمدعثمان
کراچی: دوماہ قبل کراچی میں دہشت گردی کےتربیتی کیمپ کارازافشاکرنےوالےایک سینیرصحافی کوقتل کی دھمکیاں ملنےپردوسرےشہرمنتقل کردیاگیاہےجہاں ان کی سخت سیکیورٹی دی جارہی ہے۔
بارہ دسمبر2011کوپولیس نےکراچی کےعلاقےسہراب گوٹھ میں ایک مدرسے پرچھاپہ مارکرزنجیروں میں جکڑے56افرادکوبازیاب کرایاتھا۔پولیس کےایک سینرافسرکےمطابق یہ افراد مدرسة العربیہ العلوم نامی ایک مدرسےکےبیسمنٹ سےبرآمدہوئےجسے مفتی داؤدنامی شخص چلارہاتھا۔چھاپےکےدوران مدرسے کےمالک مفتی داودفرارہوگئےجبکہ ان کےساتھی قاری محمدعثمان کوگرفتار کر لیا گیا۔بازیاب کرائےگئےافرادنےانکشاف کیاکہ مدرسےمیں انہیں تشدداورجنسی زیادتی کانشانہ بنایاجاتاتھا۔انہیں دہشت گردی اورخودکش حملوں کی تربیت دی جاتی تھی اور گھروالوں سےملنےکی بھی اجازت نہیں تھی۔تاہم گرفتارہونےوالےقاری عثمان نےان الزامات سےانکارکیا۔ان کاکہناتھاکہ مدرسےمیں موجودتمام افرادمنشیات کےعادی اور ذہنی امراض میں مبتلاتھے۔

یہ خبرپاکستان اورغیرملکی میڈیامیں شہہ سرخیوں کےساتھ شائع ہوئی۔پولیس کاکہناتھاکہ مدرسےپرچھاپہ ایک اطلاع پرماراگیاتاہم یہ واضح نہ ہوسکاکہ اطلاع کاذریعہ کیاتھا۔اس خبرکی اشاعت کےکئی ہفتوں بعدیہ بات سامنےآئی ہےکہ پولیس نے ایک نجی ٹی وی کےسینیرپروڈیوسرکی اطلاع پرمدرسےپرچھاپاماراتھا۔واقعےکےکچھ ہی دنوں بعدشدت پسندوں کواس کاعلم ہوگیاجس پرانہوں نے مذکورہ پروڈیوسرکاتعاقب کرناشروع کردیا۔نجی ٹی وی نےپولیس کی مددکوپروڈیوسرکوروپوش کرادیاہے۔یہ بھی معلوم ہواہےکہ مذکورہ پروڈیوسرکودوردرازعلاقےمیں سخت سیکیورٹی میں رکھاگیاہے۔جنہیں جلددبئی یاکسی دوسرےملک منتقل کیاجائےگا۔





Comments