گزشتہ ماہ پاکستان کادورہ کرنےوالےچین کےسیکیورٹی وزیر مینگ جیانزوکوچین کےنائب وزیراعظم کےطورپرپیش کیاگیاجس کی خودچینی حکام نےبھی تردیدنہیں کی،وجہ کیاہوسکتی ہے؟؟
تفصیلات کےمطابق گزشتہ ماہ پاکستان کادورہ کرنےوالےچینی عہدیدارمینگ جیانزوچین کے سیکیورٹی کےوزیرہیں جنہیں پاکستان میں میڈیانےچین کےنائب وزیراعظم کےطورپرمتعارف کرایا۔مینگ کاپاکستان میں اعلیٰ ترین سطح پراستقبال کیاگیا۔اپنےدورے میں مینگ نےپاکستان کی اعلیٰ ترین قیادت صدرآصف زرداری،وزیراعظم گیلانی،آرمی چیف جنرل اشفاق پرویزکیانی،چیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل خالد شمیم وائیں اوردیگرپاکستانی حکام سےملاقاتیں کیں۔ان تمام ملاقاتوں کےدوران مینگ جیانزوکوچین کےنائب وزیراعظم کےطورپرمیڈیاکےسامنےپیش کیاگیا۔اس ملاقات میں وزیراعظم گیلانی نےمینگ جیانزوسےکہا"آپ کےدشمن ہمارےدشمن، آپ کےدوست ہمارےدوست،آپ کی سیکیورٹی ہماری سیکیورٹی"۔حیرت کی بات یہ ہےکہ اس دوران چینی حکام نےبھی ان کےعہدےسےمتعلق غلط معلومات کی تحصیح نہیں کرائی۔اس کی وجہ یہ ہوسکتی ہےکہ مینگ نےایک ایسے وقت پاکستان کودورہ کیاتھاجب پاکستان اورامریکاکےدرمیان تعلقات کی کشیدگی اپنے عروج پرتھی۔امریکی فوج کےسربراہ ایڈمرل مائیک ملن نےالزام عائدکیاتھاکہ افغانستان میں امریکی فوج سےبرسرپیکارطالبان، خاص طورپرحقانی نیٹ ورک کو آئی ایس آئی کی مکمل پشت پناہی حاصل ہےاورآئی ایس آئی کابل میں امریکی سفارت خانےپرحملےاورسابق افغان صدربرہان الدین ربانی کےقتل میں ملوث ہے۔امریکی الزامات کےبعدپاکستان کی سیاسی اورفوجی قیادت نےدباو کوکم کرنےکےلیےپاکستان میں جوڈرامےرچائےجس کےتحت آل پارٹیزکانفرنس منعقدکی گئی مینگ جیانزوکونائب وزیراعظم کےطورپرپیش کرنااسی سلسلےکاحصہ تھا۔اس سلسلےمیں پاکستانی اورچینی حکام کےدرمیان ہم آہنگی پائی جاتی تھی۔چین میں سیاسی نظام کےتحت چارنائب وزیراعظم ہوتےہیں۔اس وقت لی کیچنگ،ہولیاگوژانگ دیجیانگ اوروانگ چیشان بالترتیب چین کےپہلے،دوسرے،تیسرےاورچوتھےنائب وزیراعظم ہیں۔مینگ جیانزوکااس فہرست میں کہیں ذکرنہیں۔تاہم معلوم ہواہےکہ وہ چین کےسیکیورٹی وزیرہیں جس کو پاکستان میں وزارت داخلہ کہاجاتاہے۔یہی وجہ ہےکہ مینگ کااستقبال وزیرداخلہ رحمان ملک نےکیاتھا۔
Comments
Post a Comment