سپریم اپیلیٹ کورٹ کےچیرمین جسٹس نوازعباسی نےکہاہےکہ نومنتخب رکن نوازخان ناجی کوقانون ساز اسمبلی کاحلف آزاد رکن کی حیثیت سےاٹھاناہوگا۔
باوثوق ذرائع کےمطابق جسٹس نوازعباسی کاکہناتھاکہ بالاورستان نیشنل فرنٹ(بی این ایف) الیکشن کمیشن میں رجسٹر نہیں ہےاورعلیحدگی پسند نظریات کاحامل ہے، ریاست کےمخالف نظریات رکھنےوالاکوئی بھی شخص قانون سازاسمبلی کاممبر بننےکااہل نہیں ہوسکتا لہٰذانوازخان ناجی کوحلف اٹھانےسےقبل اپنی جماعت بالاورستان نیشنل فرنٹ کوخیربادکہناہوگابصورت دیگران سےحلف نہیں لیاجائےگا۔ واضح رہےبالاورستان نیشنل فرنٹ کی بنیاد نوازخان ناجی نے1989میں رکھی جس کامنشورگلگت بلتستان کےموجودہ اضلاع کےعلاوہ، چترال،شیناکی کوہستان اورچین کےزیرقبضہ علاقوں پرمشتمل آزادریاست کاقیام ہے،بی این ایف گلگت بلتستان پر پاکستان کےکنٹرول کوغیرقانونی اوراقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی سمجھتی ہےاوریہاں سےپاکستانی فورسزاورسولینز کے انخلاکامطالبہ کرتی رہی ہے۔نوازخان ناجی اس سےقبل کئی مرتبہ مختلف پلیٹ فارمزپراس خواہش کااظہار کرچکےہیں کہ رکن اسمبلی منتخب ہونےکےبعدحلف لینےسے انکارکیاجاسکتاہےاس سےعالمی برادری کی توجہ گلگت بلتستان کےدیرینہ مسئلےپرمرکوز ہوگی اورآزاد ریاست کےقیام کی راہ ہموارہوگی۔منتخب ہونےکےبعدنوازناجی کے حوالےسے انگریزی اخبارمیں ایک بیان شائع ہواہےجس میں کہاگیاہےکہ نوازناجی نےعلیحدہ صوبہ اورقومی اسمبلی وسینیٹ میں نمائندگی کی مطالبہ کیاہے۔نوازناجی کی جانب سےخبرکی تردیدیاتصدیق تاحال نہیں کی گئی ہے۔
Comments
Post a Comment