شندورمیلےکےبائیکاٹ کےبجائےملکیت کامسئلہ متعلقہ فورمزپراٹھایاجائے،غذرکےعوام کامطالبہ
گاہکوچ: ضلع غذرکےعوام نےمطالبہ کیاہےکہ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان شندورمیلےکابائیکاٹ کرکےعوام کامعاشی اورثقافتی قتل کرنےکےبجائےشندورکی ملکیت کامسئلہ متعلقہ فورمزپراٹھائیں۔گزشتہ روزوزیراعلیٰ مہدی شاہ کی جانب سےشندورمیلےکےبائیکاٹ کابیان سامنےآنےکےبعدغذرکےعوام میں شدیدغم وغصہ پایاجاتاہے۔ان کاکہناہےکہ چترال اورغذرکی ہزاروں سال پرمحیط مشترکہ تاریخ،ثفافت،معاشرت اورتمدن اس بات کی گواہی دیتےہیں کہ یہاں کےباشندے ایک خاندان کی طرح ہیں اوراس رشتےکوزندہ رکھنےکےلیےہرسال شندورمیلہ منعقدکیاجاتاہے۔اس میلے کامقصد کسی حکومت شخصیت کوتفریح کاموقع فراہم کرنانہیں بلکہ غذراورچترال کےاس مشترکہ پہچان کواجاگرکرنااوراس رشتے کومصبوط سےمضبوط تربناناہے۔اس میلےکودیکھنےکےلیےہزاروں ملکی اورغیرملکی سیاح گلگت بلتستان کارخ کرتےہیں جس سےہزاروں افرادکوروزگارمیسرآتاہے۔لیکن پشاورکی سازشی عناصریہاں کےعوام کوتقسیم کرنااوران تمام رشتوں کوتہس نحس کرناچاہتےہیں۔تاکہ ان کےمذموم مقاصدپائیہ تکمیل کوپہنچ سکے۔یہی وجہ ہےکہ خبیرپختونخوانےحکومت شندورپراپناکنٹرول قائم کرکےغذرکوبےدخل کردیاہےاورہمارے چترالی بھائیوں کوغلط طورپرزمین کاغیرت دلاکرغذرکےعوام سے لڑانےپراکسارہی ہے۔بد قسمتی ہےگلگت بلتستان کی حکومت بھی پشاورکی ڈگرپرچل پڑی ہےاورشندورکی ملکیت کامعاملہ متعلقہ فورمز پراٹھانےکےبجائےغذراورچترال کےعوام کامعاشی اورثقافتی قتل کرنےپرتلی ہوئی ہے۔ ان کاکہناتھاکہ سرحدحکومت پیپلزپارٹی کی اتحادی ہےوزیراعلیٰ چاہیےتواس مسئلےکوصدرزرداری کےسامنےاٹھاسکتےہیں تاکہ وہ خیبرپختونخواحکومت کومسئلےکےحل کےلیےقائل کرسکےلیکن لگتاہے کہ وزیراعلیٰ جب اسلام آبادمیں ہوتےہیں توانہیں ان باتوں سے کوئی لینادینانہیں ہوتا۔ غیرحقیقی اورغیردانشمندانہ بنیادوں پرعوامی جذبات کوابھارنا کسی صورت علاقےکےمفادمیں نہیوزیراعلیٰ سےگزارش ہےکہ شندورمیلےکےبائیکاٹ کافیصلہ کرنےسےپہلےان حقائق کوپیش نظررکھیں ورنہ غیردانشمندانہ فیصلوں کی بھرپورمزاحمت کی جائے۔
Comments
Post a Comment