سیلاب اورعطاآبادجھیل کےمتاثرین کےلیےدی گئی امدادمیں خوردبردکاانکشاف
مانیٹرنگ ڈسک
گلگت بلتستان میں گزشتہ سال آنےوالےتباہ کن سیلاب اورعطاآبادجھیل کےمتاثرین کےلیےچین کی جانب سےڈیڑھ لاکھ لیٹر ڈیزل اور50ہزارلیٹرپیٹرول فراہم کیاگیاتھاجسےانتظامیہ نےمارکیٹ میں فروخت کردیااوررقم ترقیاتی کاموں پرخرچ کرنےکے بجائےجیالوں کی ملی بھگت سے خود ہضم کرلی۔ مقامی اخبارکی رپورٹ کےمطابق حکومت نےپہلے 2لاکھ لیٹر امدادتیل متاثرین میں مفت تقسیم کرنےکااعلان کیاتھاتاہم بعدمیں انتظامیہ کےمشورےپرامدادی تیل مارکیٹ میں فروخت کرکےاس سےحاصل ہونےوالی رقم متاثرہ علاقوں میں ترقتاتی کاموں پرخرچ کرنےکافیصلہ کیاگیا۔ فیصلےکےمطابق امدادی تیل مارکیٹ میں فروخت کردیاگیالیکن اس مدمیں حاصل ہونےوالےلگ بھگ15کروڑروپےکاکوئی ریکارڈ موجودنہیں ہے۔نہ صرف امدادی تیل بلکہ ملکی،غیرملکی اورغیرسرکاری تنظیموں کی جانب سےدی جانےوالی اربوں روپےکی امدادبھی کرپشن کی نذرہونےکی اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں۔امدادی اشیاء اوررقوم میں مبینہ خوردبردکےخلاف متاثرین کےشدیداحتجاج کےبعدحکومت نےایک انکوائری کمیٹی بٹھانےکااعلان کیاتھاتاہم ایک سال گزرنےکےباوجودنہ کوئی تحقیقات عمل میں لائی گئیں اورنہ ہی کوئی حکومت شخصیت اس معاملےپرلب کشائی کےلیےتیارہے۔جس پرعوام اورخاص طورمتاثرین سیلاب میں شدیدمایوسی پائی جاتی ہے۔
Comments
Post a Comment