چینی فوج کی موجودگی کے تردیدی بیانات میں واضح تضاد

کراچی(تجزئیہ: راحت علی شاہ): گلگت بلتستان میں چینی فوج کی موجودگی سے متعلق پاکستانی اورچینی حکام کے متضادبیانات سامنے آگئے ہیں۔پاکستان کے محکمہ خارجہ کے ترجمان عبدالباسط کاکہناہے کہ گلگت بلتستان میں چینی فوج قراقرم ہائی وے کے سیلاب سے متاثرہ حصوں کی مرمت کے کام کررہی ہے جس کے لیے پاکستان نے چین سے امداد کے لیے باقاعدہ درخواست کی تھی۔ادھرچین میں پاکستانی سفیرمسعودخان کاکہناہے کہ چین کی امدادی ٹیمیں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریلیف کے کاموں میں مصروف ہے۔ جبکہ خود چینی دفترخارجہ سے جاری ہونے والے بیان میں فقط گلگت بلتستان میں چینی فوج کی موجودگی کی تردیدکی گئی ہے ۔بیان میں کہیں بھی اس بات کاذکرموجود نہیں کہ چینی فوج یاامدادی ٹیمیں گلگت بلتستان کے مختلف سیلاب زدہ علاقوں میں ریلیف کے کاموں یاشاہراہ قراقرم کی مرمت کے لیے موجود ہیں۔بیان میں قراقرم ہائی وے کے توسیعی منصوبے پرکام کرنے والے چینی عملے کا ذکرکرنے سے بھی گریزکیاگیاہے۔اس صورتحال نے گلگت بلتستان میں چینی فوج کی موجودگی سے متعلق بین الاقوامی میڈیارپورٹوں پرعوامی تشویش میں مزیداضافہ کردیاہے۔ایساتاثرابھرکرسامنے آرہاہے کہ حالیہ عرصے میں جبکہ گلگت بلتستان کے عوام سیلاب کی تباہ کاریوں میں گھرے ہوئے تھے اوردنیاکی توجہ سیلاب متاثرین کی بحالی پرمرکوزتھی چین نے خاموشی سے اپنی فوجیں سرزمین گلگت بلتستان پراتاردیں ہیں۔جس کاذکرامریکی دانشورسلیک ہیری سن اپنے تجزئے میں کیاہے۔اگرچہ گلگت بلتستان کی مقامی حکومت چینی فوج کی موجودگی کی تردیدکررہی ہے تاہم یہ بات ذہن نشین کرلینی چاہیے کہ دفاعی لحاظ سے اس قسم کے اہم ترین معاملات پرمقامی سیاسی قیادت کواعتمادمیں لینے یاان کی رائے جاننے کی نہ پہلےکبھی ضرورت محسوس کی گئی اورنہ اب اسی کی توقع کی جاسکتی ہے۔اسٹریٹیجک لحاظ سے گلگت بلتستان کی اہمیت اپنی جگہ ایک حقیقت ہے۔خطے کے شمال مشرق میں دنیاکی ابھرتی طاقت چین،شمال اورشمال مغرب میں تیل اورگیس کے ذخائرسےمالامال وسط ایشیائی ریاستیں،مغرب میں افغانستان ،جنوب میں پاکستان کے راستے مشرق وسطیٰ تک رسائی، اورجنوب مغرب میں کشمیرسے ہوتےہوئے بھارت واقع ہے۔گزشتہ چھ دہائیوں سے اس خطے کوپاکستان اوربھارت کے درمیاں سینڈوچ بنانے کے بعد اب ایسا لگ رہاہے کہ عالمی طاقتں اس خطے میں اپنی پوزیشن مضبوط کرنے کے لیے سردجنگ کے میدان میں اترآئی ہیں اوریہ سرد جنگ اپنے عروج کی جانب بڑھ رہاہے جس کاکسی نتیجے پرپہنچے بغیرختم ہونےکاامکان فی الحال نظرنہیں آرہااورانجام کاردواونٹوں کی لڑائی میں چیونٹی کی حالت کے مصداق سارا نزلہ گلگت بلتستان کے عوام پرگرسکتاہے۔

Comments